۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
جنت البقیع کانفرنس

حوزہ/ حضرت فاطمہ زہرا ؐ کی شہادت کی مناسبت سے البقیع آرگنائزیشن ،شکاگو امریکہ کے پرچم تلے جناب مولانا سید محبوب مہدی عابدی کی صدارت میں زوم کے ذریعہ ایک بین الاقوامی کانفرنس ہوئی جس میں امریکہ ،انگلینڈ اور ہندوستان کے نہایت ہی بزرگ علماء نے شرکت کرکے جنت البقیع کی تعمیر نوکا مطالبہ کیا۔

ممبئی: حضرت فاطمہ زہرا ؐ کی شہادت کی مناسبت سے البقیع آرگنائزیشن ،شکاگو امریکہ کے پرچم تلے جناب مولانا سید محبوب مہدی عابدی کی صدارت میں زوم کے ذریعہ ایک بین الاقوامی کانفرنس ہوئی جس میں امریکہ ،انگلینڈ اور ہندوستان کے نہایت ہی بزرگ علماء نےشرکت کرکے جنت البقیع کی تعمیر نوکا مطالبہ کیا۔

بقیع آرگنائزیشن کے سرپرست عالی جناب مولانا محبوب مہدی صاحب نے اپنی صدارتی تقریر میں فرمایا’’تحریک تعمیر نو کے سلسلے میں جو اقدامات بقیع آرگنائزیشن کی جانب سے کئے جارہے ہیں اس سلسلے میں بیداری نظر آرہی ہے اور قم ونجف کے علماء ومراجع بھی ہماری حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

شہر نجف اشرف کے ایک جوان سال مشہور خطیب مولانا سید رمان رضوی نے فرمایا’’ جنت البقیع اسلام کا وہ مرکز ومحور ہے جس سے اسلام کی تاریخ وابستہ ہے‘‘۔

شہر لندن سے بزرگ وجید عالم ومحقق مولانا محمد حسن معروفی نے فرمایا’’ جنت البقیع کی تحریک تعمیر نو کو مختلف زبانوں میں پیش کرنا چاہئے‘‘

دوحہ قطر سے اردوزبان کے محترم شاعر ومصنف جناب سید اقبال رضوی شارب نے اپنی نظم کے ذریعہ بقیع کی تعمیر پر زور دیتے ہوئے فرمایا۔
ہے یہی کوشش کہ پھر تعمیر ہو روضہ تیرا
جس کو ایک بے دین عمداً گرایا فاطمہؐ

شہر اعظم گڑھ سے ایک بزرگ عالم دین اور مصنف ومحقق جناب شیخ ابن حسن املوی نے سعودی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا ’’ تم ہمارے ان روضوں کی تعمیر کی اجازت دے دو ہم لوگ خود ہی ایک عظیم روضہ تعمیر کرلیں گے‘‘۔
لکھنؤ سے ایک مضبوط مفکر وخطیب معتبر جناب مولانا سید حسنین باقری نے سعودی حکومت سے کہاکہ وہ بقیع کے روضوں کی تعمیر کے لئے ہمارے مطالبے کو قبول کرے۔

امریکہ سے عالمی شہرت یافتہ زبردست علمی صلاحیتوں کے مالک مولانا سید عباس ایلیا نے فرمایا’’اسلامی شخصیات کی قبروں پر لوگ جاکر energy gain کرتے ہیں اور عالمی سامراج کو یہ پسند نہیں ہے اس لئے وہ قبروں کے خلاف بولتے ہیں۔

تہران ،ایران سے پچاس سے زیادہ کتابوں کے مصنف ومترجم مولانا سید حسین اختر رضوی نے فرمایا لبیک یاحسین کو زبان سے نہیں بلکہ عمل سے ثابت کرنا ہے اور دور حاضر میں جنت البقیع کی تحریک تعمیر نو میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اسے ثابت کرنا ہے۔

دہلی سے عالمی شہرت یافتہ مایہ ناز خطیب مولانا سید رئیس احمد جارچوی نے فرمایا ’’جنت البقیع کی تعمیر کے لئے ہمیں ان عالمی اداروں کو میمورنڈم دینا چاہئے جن کا سعودی حکومت احترام کرتی ہے۔ اگر ان اداروں نے سعودی حکومت پر تعمیر کے لئے دبائو ڈالا تو اس کا اثر ظاہر ہوسکتا ہے۔

آخر میں پونہ،ہندوستان سے مولانا محمد اسلم رضوی نے کہاکہ ’’البقیع آرگنائزیشن کی جانب سے جو تحریک شروع کی گئی ہے اس کے خاطر خواہ نتائج ظاہر ہورہے ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ چار سو پچانوے دن کے بعد جب انہدام جنت البقیع کوسوسال مکمل ہوجائیں گے تو اس دن پوری دنیا میں تاریخی احتجاج ہوگا جو سارے ریکارڈتوڑدے گا۔

بقیع آرگنائزیشن کی دعا پر یہ کامیاب پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا ۔ایس ایس این چینل کے ایڈیٹر ان چیف او ر سماجی کارکن مولانا علی عباس وفا نے حسب دستور قدیم اپنی جاذب ودلکش نظامت سے اس کانفرنس کو اور زیادہ پر رونق بنادیا۔ اور اپنی پر اثر آواز سے سب ہی کا دل جیت لیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .